ظالم ہلاکو اور سنہری چڑیا: سنہری چڑیا کی حکمت بھری 3 باتیں

 ہلاکو ایک بے رحم اور جابر حکمران تھا۔ اس کے نام سے ہی لوگوں کے دلوں میں خوف طاری ہو جاتا تھا۔ وہ ایک ایسا شخص تھا جس نے اپنی پوری زندگی میں کبھی رحم نہیں کیا، اور نہ ہی محبت یا شفقت کو کوئی اہمیت دی۔ اس کا ماننا تھا کہ طاقت صرف اور صرف ڈرانے، دھمکانے اور دوسروں کو کچلنے سے ملتی ہے۔ اس کا دل بالکل سنگدل تھا، اور وہ لوگوں پر ظلم کر کے خوش ہوتا تھا۔ ہلاکو کے ظلم کی وجہ سے اس کے اپنے لوگ بھی اس سے خوفزدہ تھے اور اس کے خلاف بولنے کی ہمت نہیں کرتے تھے۔ 

ظالم ہلاکو اور سنہری چڑیا:  سنہری چڑیا کی حکمت بھری باتیں  knarticle
ہر روز ہلاکو کسی نہ کسی پر ظلم کرتا، لوگوں کو قید کرتا اور ان کی زمینیں چھین لیتا۔ اس کے دربار میں ہمیشہ سازشوں کی بو ہوتی تھی، کیونکہ ہر کوئی طاقت کے حصول کے لیے دوسروں کو نیچا دکھانے کی کوشش میں لگا رہتا تھا۔ لیکن ہلاکو کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔ وہ صرف اپنی سلطنت کو وسعت دینے اور اپنی طاقت کو بڑھانے کی فکر کرتا تھا۔

 

ایک دن، ہلاکو شکار کے لیے جنگل کی طرف نکلا۔ وہ اپنے شکار کے دوران ہمیشہ اپنے آپ کو مزید طاقتور محسوس کرتا تھا، کیونکہ وہ جانوروں کو بھی اپنے قابو میں رکھنا چاہتا تھا۔ جنگل میں درختوں کے درمیان چلتے ہوئے، ہلاکو نے ایک غیر معمولی چیز دیکھی۔ ایک خوبصورت، سنہری چڑیا ایک درخت کی شاخ پر بیٹھی تھی۔ اس کے پروں سے سنہری روشنی نکل رہی تھی، اور اس کی چمک نے ہلاکو کی توجہ فوراً اپنی طرف کھینچ لی۔

 

"کتنی خوبصورت چڑیا ہے!" ہلاکو نے دل میں سوچا۔ "یہ میرے محل میں بہت خوبصورتی سے سجے گی۔"

 

ہلاکو نے فوراً چڑیا کو پکڑنے کا ارادہ کیا۔ اس نے چپکے سے چڑیا کی طرف ہاتھ بڑھایا تاکہ اسے قابو میں کر سکے۔ لیکن جیسے ہی ہلاکو کا ہاتھ چڑیا کے قریب پہنچا، چڑیا نے اپنی آواز میں کہا، "اے ظالم انسان، اگر تم نے مجھے نقصان پہنچایا، تو تمہیں ایسی سزا ملے گی جس کا تم تصور بھی نہیں کر سکتے۔"

 

ہلاکو حیرت زدہ رہ گیا۔ وہ فوراً پیچھے ہٹ گیا اور اپنی آنکھوں کو مسلنے لگا۔ "کیا میں نے واقعی ایک چڑیا کو بولتے سنا؟" ہلاکو نے اپنے آپ سے پوچھا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ اس نے کسی پرندے کو بولتے سنا تھا، اور اس کی حیرت اور تجسس کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا۔

 

چڑیا نے نرمی سے کہا، "ہاں، تم نے ٹھیک سنا۔ میں بول سکتی ہوں، لیکن میری زبان صرف ان لوگوں کے لیے کھلتی ہے جنہیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ تم ایک طاقتور اور ظالم حکمران ہو، لیکن تمہیں سمجھ نہیں کہ سچی طاقت کیا ہے۔"

 

ہلاکو نے غصے میں کہا، "تم ایک چھوٹی سی چڑیا ہو، اور تمہیں میری طاقت کا کوئی اندازہ نہیں! میں تمہیں اپنے پنجرے میں بند کر دوں گا اور تمہاری ساری دانشمندی کو ختم کر دوں گا۔"

 

چڑیا مسکرائی اور کہا، "تم مجھے قید کر سکتے ہو، لیکن سچائی کو قید نہیں کیا جا سکتا۔ اگر تم نے مجھے آزاد کیا، تو میں تمہیں ایسی باتیں سکھا سکتی ہوں جو تمہاری زندگی بدل دیں گی۔"

 

ہلاکو، جو ہمیشہ خود کو سب سے زیادہ عقلمند اور طاقتور سمجھتا تھا، سوچ میں پڑ گیا۔ "یہ چڑیا مجھے سکھا سکتی ہے؟ میں کیوں اس کی بات سنوں؟" لیکن اس کے اندر کا تجسس اسے چڑیا کی باتیں سننے پر مجبور کر رہا تھا۔

 

"ٹھیک ہے!" ہلاکو نے کہا، "میں تمہاری بات سنوں گا، لیکن یاد رکھو، اگر تم نے میرے وقت کو ضائع کیا، تو تمہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔"

 

چڑیا نے مسکراتے ہوئے کہا، "میں تمہیں تین اہم سبق دوں گی، اور اگر تم نے ان پر عمل کیا، تو تمہاری زندگی اور حکمرانی ہمیشہ کے لیے بدل جائے گی۔ پہلا سبق یہ ہے کہ سچی طاقت دوسروں کو دبانے میں نہیں بلکہ انہیں آزاد کرنے میں ہوتی ہے۔"

 

ہلاکو ہنسا اور کہا، "آزاد کرنا؟ میں نے ہمیشہ لوگوں کو خوفزدہ کیا ہے اور انہیں اپنی مرضی کے مطابق چلایا ہے۔ میں انہیں آزاد کیسے کر سکتا ہوں؟"

 

چڑیا نے نرمی سے کہا، "یہی تمہاری کمزوری ہے، ہلاکو۔ تمہارا خوف اور ظلم وقتی ہے، لیکن اگر تم لوگوں کے دل جیتو گے، تو وہ ہمیشہ تمہارے ساتھ رہیں گے۔"

 

یہ بات ہلاکو کو عجیب سی لگی، کیونکہ اس نے کبھی محبت اور عزت کو طاقت کے طور پر نہیں دیکھا تھا۔ وہ ہمیشہ خوف اور ظلم کو ہی طاقت سمجھتا تھا۔

 

"تمہارا دوسرا سبق کیا ہے؟" ہلاکو نے پوچھا۔

 

چڑیا نے کہا، "دوسرا سبق یہ ہے کہ محبت اور شفقت وہ جذبے ہیں جو لوگوں کو تمہاری طرف کھینچتے ہیں۔ اگر تم نے اپنے دل میں محبت پیدا کی، تو تمہاری سلطنت مضبوط ہوگی، اور لوگ تمہاری عزت کریں گے۔"

 

ہلاکو کو یہ بات بھی عجیب لگی۔ وہ سوچنے لگا کہ کیا واقعی محبت اور شفقت کسی کی حکمرانی کو مضبوط کر سکتے ہیں؟ اسے اپنی پرانی زندگی یاد آئی، جہاں اس نے صرف نفرت اور خوف کا راج دیکھا تھا۔

 

آخر میں چڑیا نے کہا، "تیسرا اور آخری سبق یہ ہے کہ سچی خوشی دوسروں کو خوش دیکھنے میں ہوتی ہے، نہ کہ انہیں تکلیف دینے میں۔ جب تم دوسروں کو خوشی دو گے، تو تم خود بھی خوش ہو گے۔"

 

یہ سن کر ہلاکو کے دل میں ایک تبدیلی کا آغاز ہوا۔ وہ سوچنے لگا کہ شاید چڑیا کی باتوں میں کچھ حقیقت ہے۔ لیکن ابھی بھی اس کے اندر کا غرور اور غصہ زندہ تھا۔

 

ہلاکو نے چڑیا سے کہا، "تمہاری باتیں بہت دانشمندانہ ہیں، لیکن میں یہ کیسے مان لوں کہ تم سچ کہہ رہی ہو؟ میں نے ہمیشہ اپنی طاقت سے سب کو جھکایا ہے، اور تم کہتی ہو کہ محبت اور عزت زیادہ طاقتور ہیں؟"

 

چڑیا نے نرمی سے کہا، "اگر تم واقعی سچی طاقت کا مطلب سمجھنا چاہتے ہو، تو تمہیں اپنے دل کو کھولنا ہوگا۔ اپنی طاقت کو دوسروں کی بھلائی کے لیے استعمال کرو، نہ کہ ان پر ظلم کرنے کے لیے۔"

 

ہلاکو کے دل میں ایک جنگ چھڑ گئی۔ ایک طرف اس کا غرور اور طاقت کا نشہ تھا، اور دوسری طرف چڑیا کی باتوں میں چھپی حکمت۔ وہ کچھ دیر تک خاموش رہا، اور پھر اس نے چڑیا کو آزاد کر دیا۔

 

چڑیا مسکراتے ہوئے آسمان میں اڑ گئی اور جاتے ہوئے کہا، "یاد رکھو، سچی طاقت وہ ہوتی ہے جو دلوں کو جیتے، نہ کہ جسموں کو۔"

 

چڑیا کے جانے کے بعد ہلاکو نے بہت سوچا۔ وہ اپنے ماضی کے بارے میں سوچتا رہا، اور اسے احساس ہوا کہ اس نے ساری زندگی ظلم کرتے ہوئے گزاری ہے، لیکن اسے کبھی سچی خوشی نہیں ملی۔ وہ ہمیشہ اکیلا رہا، اور اس کے اپنے لوگ بھی اس سے نفرت کرتے تھے۔

 

ہلاکو نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی زندگی کو بدل دے گا۔ اس نے اپنے رعایا کے ساتھ رحم دلی اور محبت سے پیش آنا شروع کر دیا۔ اس نے اپنی سلطنت میں امن و انصاف کا نظام قائم کیا، اور لوگوں کی خدمت کو اپنی طاقت کا ذریعہ بنایا۔

 

چند سالوں میں ہلاکو کی سلطنت بدل گئی۔ جہاں پہلے لوگ اس سے خوفزدہ رہتے تھے، اب وہ اس کی عزت کرتے تھے اور دل سے اس کے ساتھ تھے۔ ہلاکو کو پہلی بار سچی خوشی کا احساس ہوا، اور اسے معلوم ہوا کہ چڑیا کی باتیں واقعی سچ تھیں۔

 

نتیجہ: اس کہانی سے بچوں کو یہ سبق ملتا ہے کہ سچی طاقت دوسروں پر ظلم کرنے میں نہیں بلکہ انہیں خوش رکھنے اور ان کی مدد کرنے میں ہوتی ہے۔ محبت اور عزت ہمیشہ طاقت سے زیادہ دیرپا ہوتی ہیں، اور جو دوسروں کی مدد کرتے ہیں، وہ لوگوں کے دلوں میں جگہ بناتے ہیں۔

Post a Comment

Asslam o Alaikum!
Thanks for visiting the blog and commenting, what do you miss about the blog? Be sure to share your valuable feedback. Your opinion is a beacon for us.
Thanks

Previous Post Next Post

POST ADS1

">Responsive Advertisement

POST ADS 2

">Responsive Advertisement