شیر کا غرور اور گدھے کی فتح

 ایک گدھا جس کا نام "چلبل پانڈے" تھا ، ایک چھوٹے سے گاؤں میں اپنے مالک کے ساتھ برسوں سے زندگی گزار رہا تھا۔ گاؤں کی پگڈنڈیوں پر دن رات وزن اٹھاتے، کھیتوں میں کام کرتے، چلبل پانڈے کا جسم تھکنے لگا تھا۔ عمر کے ساتھ ساتھ اس کی طاقت کم ہوتی جارہی تھی، اور اب وہ اپنے مالک کے لیے بوجھ بن چکا تھا۔ چلبل پانڈے کی وفاداری اور محنت کے باوجود، اس کا مالک اس کے بوڑھا ہونے پر ناراض ہوگیا اور ایک دن سخت دل کے ساتھ اسے جنگل میں چھوڑ آیا۔ 

شیر کا غرور اور گدھے کی فتح  knarticle

چلبل پانڈے کے دل میں ایک عجیب سا دکھ اور غصہ تھا۔ وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ جس مالک کی اس نے ساری زندگی خدمت کی، وہ یوں اسے دھتکار دے گا۔ جنگل کے دروازے پر پہنچ کر، وہ سوچنے لگا کہ اب کیا ہوگا؟ کیا وہ یہاں زندہ رہ پائے گا؟ جنگل کا ہر گوشہ اسے غیر مانوس اور خطرناک محسوس ہوا۔

 

یہ جنگل کسی عام جنگل جیسا نہیں تھا۔ یہاں ایک ظالم شیر "شیر سنگھ" کی حکمرانی تھی، جو نہایت ہی مغرور اور ظالم تھا۔ جنگل کے تمام جانور اس سے ڈرتے تھے اور اس کی دہشت سے تھر تھر کانپتے تھے۔ کوئی بھی اس کے سامنے آواز بلند نہیں کر سکتا تھا، اور سب اس کے ظلم و ستم سے عاجز تھے۔ شیر سنگھ ہر روز کسی نہ کسی جانور کو شکار بناتا اور اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتا۔ کوئی بھی اس کے خلاف بولنے کی جرات نہیں کرتا تھا۔

 

چلبل پانڈے جو کہ ایک سادہ اور بے ضرر جانور تھا، اب اس جنگل میں رہنے پر مجبور تھا۔ پہلی رات وہ ایک بڑے درخت کے نیچے چھپ کر سو گیا۔ اگلی صبح، اس نے کچھ جانوروں کو خوفزدہ دیکھا جو آپس میں بات کر رہے تھے۔ چلبل پانڈے نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ وہ شیر سنگھ کے ظلم سے نالاں تھے، لیکن ان میں سے کسی کو اس کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت نہیں تھی۔

 

چلبل پانڈے کی ذہانت یہاں کام آئی۔ وہ جانتا تھا کہ وہ خود شیر سنگھ سے لڑنے کے قابل نہیں تھا، لیکن اس کے پاس ایک دماغ تھا جو اس کی سب سے بڑی طاقت تھی۔ وہ سوچنے لگا کہ اگر جسمانی طاقت سے نہیں تو شاید عقل سے اس شیر کو شکست دی جا سکتی ہے۔ اس نے منصوبہ بندی شروع کی۔

 

ایک دن چلبل پانڈے نے جنگل کے تمام جانوروں کو اکٹھا کیا اور کہا، "شیر سنگھ کو جسمانی طاقت سے تو شکست نہیں دی جا سکتی، لیکن اگر ہم مل کر کام کریں اور ایک منصوبہ بنائیں، تو ہم اسے بے بس کر سکتے ہیں۔" جانور پہلے تو ڈرے، لیکن چلبل پانڈے کی باتوں میں وزن تھا اور سب کو ایک نئی امید ملی۔

 

چلبل پانڈے نے جانوروں کو تین حصوں میں تقسیم کیا۔ پہلے گروپ کو اس نے حکم دیا کہ وہ جنگل کے ہر کونے میں ایسی جگہیں تلاش کریں جہاں شیر سنگھ آسانی سے پھنسا جا سکے۔ دوسرے گروپ کو اس نے حکم دیا کہ وہ مختلف جانوروں کی آوازیں نکال کر شیر سنگھ کو دھوکہ دیں اور اسے ایک خاص مقام کی طرف لے جائیں۔ تیسرے گروپ کو اس نے خود کے ساتھ رکھا اور کہا کہ وہ شیر کو الجھائے رکھیں گے۔

 

منصوبہ مکمل تھا، اور دن کا آغاز ہوا۔ شیر سنگھ اپنی طاقت کے نشے میں مست جنگل میں گھوم رہا تھا کہ اچانک اسے عجیب آوازیں سنائی دیں۔ یہ آوازیں اس کے شکار کی تھیں، لیکن وہ کوئی ایک شکار نہیں تھا۔ مختلف آوازوں نے اسے کنفیوز کر دیا۔ شیر سنگھ جب ان آوازوں کے پیچھے گیا تو اسے چلبل پانڈے نظر آیا جو کسی بڑی مخلوق کی آواز میں گونج رہا تھا۔

 

شیر سنگھ کو شک ہوا اور اس نے چلبل پانڈے کو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن چلبل پانڈے اپنی چالاکی سے ایک تنگ گلی میں داخل ہوگیا، جہاں اسے معلوم تھا کہ شیر پھنس جائے گا۔ جیسے ہی شیر سنگھ نے اس کے پیچھے دوڑ لگائی، وہ اس تنگ گلی میں پھنس گیا۔ وہ اپنی طاقت کے بل بوتے پر باہر نکلنے کی کوشش کرتا رہا، لیکن بے سود۔

 

یہ دیکھ کر جنگل کے تمام جانور خوشی سے جھوم اٹھے۔ شیر سنگھ اب بے بس تھا، اور چلبل پانڈے کی چالاکی نے اسے قید کر دیا تھا۔ جانوروں نے مل کر شیر سنگھ کو بے عزتی کے ساتھ جنگل سے نکال دیا اور ہمیشہ کے لیے سکون کا سانس لیا۔

 

جنگل کے تمام جانوروں نے چلبل پانڈے کو ہیرو مان لیا۔ وہ اسے اپنی عقلمندی اور بہادری پر مبارکباد دیتے رہے۔ چلبل پانڈے جو کل تک ایک بوڑھا اور بے کار سمجھا جاتا تھا، آج سب کی آنکھوں کا تارہ بن گیا تھا۔

 

جب چلبل پانڈے کا سابقہ مالک یہ سب کچھ سن کر جنگل میں آیا، تو اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ وہ شرمندہ ہو کر چلبل پانڈے کے پاس آیا اور اس سے معافی مانگی۔ "چلبل پانڈے، تمہاری ذہانت اور وفاداری کو میں نے کم سمجھا تھا۔ تم ہمیشہ سے میرے دوست تھے، اور میں نے تمہارے ساتھ ناانصافی کی۔"

 

چلبل پانڈے نے اپنے مالک کی معافی قبول کی، اور اب وہ اپنے گاؤں واپس چلا گیا، لیکن اس بار وہ ایک عام گدھا نہیں تھا، بلکہ ایک ہیرو تھا۔ جنگل کے جانور ہمیشہ اس کی عزت کرتے رہے اور اس کے کارنامے کی داستانیں سناتے رہے۔

 

اس کہانی میں گدھے کی محبت اور وفاداری، شیر کا غرور اور ظلم، اور آخر میں عقل اور محبت کی فتح کو دکھایا گیا ہے۔ چلبل پانڈے کی عقلمندی نے ثابت کیا کہ طاقت صرف جسمانی نہیں ہوتی، بلکہ ذہانت اور محبت سے بھی دنیا فتح کی جا سکتی ہے۔

Post a Comment

Asslam o Alaikum!
Thanks for visiting the blog and commenting, what do you miss about the blog? Be sure to share your valuable feedback. Your opinion is a beacon for us.
Thanks

Previous Post Next Post

POST ADS1

">Responsive Advertisement

POST ADS 2

">Responsive Advertisement